Love Trap Season 2 by Maria Saeed Novel Episode 01


Love Trap Season 2 by Maria Saeed Online Urdu Novel. Rude Hero Based Urdu Novel Episode 01 Posted on Novel Bank.

چھوڑو میرا ہاتھ۔۔۔وہ ایک جھٹکے سے ہاتھ چھڑواتی چلائی تھی۔۔۔۔۔اس کی آنکھوں میں آنسو کا سیلاب امڈ آیا تھا۔۔۔۔جس کو بار بار ہاتھ کی پشت سے صاف کر رہی تھی۔۔
"امل ۔۔۔ہمارے پاس وقت  نہیں ہے۔۔ہمیں جیسے بھی کرکہ یہاں سے نکلنا ہو گا"۔۔۔۔وہ بھی پریشان تھا۔۔۔اس کی پریشانی چہرے پر صاف جھلک رہی تھی ۔۔۔لیکن پریشان ہونے کے ساتھ وہ بہت مجبور تھا ۔۔۔۔
وہ دونوں بھاگتے ہوۓ گھر سے بہت دور نکل آۓ تھے۔۔۔اور سنسان سڑک پر کھڑے تھے۔۔۔سڑک کی دونوں طرف گھنے درخت تھے جو رات کے سمے بیاناک منظر پیش کر رہے تھے۔۔
"مجھے نہیں جانا ۔۔۔۔تمھارے ساتھ۔۔۔مجھے ۔۔۔اریان کے پاس جانا۔"۔۔۔۔وہ مزید کئی قدم پیچھے ہوئی تھی۔۔۔وہ خوف کے باعث کانپنے کے ساتھ اس کی آواز میں لرزش بھی تھی
"امل ۔۔۔میں سمجھتا ہوں۔۔۔لیکن۔۔۔۔"
"تم نہیں سمجھتے۔۔۔۔نہیں سمجھتے ۔۔۔سمجھتے تو وہی رہتے اپنے بھا کے پاس اسے اکیلا چھوڑ کر نا آتے اور نا ہی  مجھے ساتھ لاتے۔۔۔۔وہ۔۔۔۔وہ۔۔۔ اریان کو لے جاۓ گے ۔۔ایان۔۔۔۔ لے جاۓ گے اریان کو۔۔۔"۔۔۔۔۔وہ اس پر چیختی اپنی بے بسی پر شدت سے روتی سڑک کے بیجوں بیج  بیٹھ گئی تھی۔۔۔
ایان اسے یوں روتا ہوا دیکھ کر اس کے   ہاتھ پاؤں پھولے تھے۔۔۔۔
"امل یہ وقت رونے دونے کا  نہیں ہے۔۔۔اٹھو شاباش ۔۔۔۔بس تھوڑا سا دور اور جانا ہے۔۔۔"
وہ اسے سمجھاتا اس کے پاس وہی پنجوں کے بل بیٹھ گیا تھا۔۔۔
"مجھے نہیں جانا تمھارے ساتھ۔۔۔سمجھ نہیں آتا کیا۔۔۔۔نہیں جانا  تمھارے ساتھ۔۔"۔۔وہ اسے پیچھے دھکا دیتے حلق کے بل چلائی تھی۔۔سنسان سڑک ہونے کی وجہ سے۔اس کی چیخ دور دور تک سنائی دی تھی۔۔
وہ لڑکھڑا کر پیچھے ہوا تھا۔۔۔
"امل۔۔۔۔بھا نے مجھے تمھیں سیف جگہ لے جانے کا کہاں ہے۔۔۔وہ لوگ کبھی بھی ہم تک پہنچ سکتے ہیں۔۔۔
اس سے پہلے وہ ہم تک پہنچے ۔۔۔تم اٹھو۔"۔۔وہ اس کے چیخنے چلانے کا پروا کیے بغیر اس کا بازو پکڑ کر اسے اٹھانے کی کوشش کی تھی۔۔۔
"آتے ہیں تو آنے دوں میں ان لوگوں سے نہیں ڈرتی ۔۔۔۔اور نا ہی میں یہاں سے ایک قدم بھی ہلاؤں گی۔۔۔۔۔جب ہم نے ایسا کچھ کیا نہیں تو کیوں بھاگے"۔۔وہ پھر اپنا بازو پوری طاقت سے چھڑوا  کر روتے ضدی پن کا مظاہرہ کرتی بولی ۔۔۔
"امل۔۔۔"
تبی ۔۔۔پولیس کے سائرن کی آواز  سنائی دی تھی جو ان دونوں نے بخوبی سے سنی تھی۔۔۔مطلب وہ ان کے قریب تھے
"امل۔۔۔چلو۔۔۔جلدی ۔۔۔وہ سب ہم تک پہنچنے والے ہیں۔۔"۔وہ ہڑبڑا کر بولا تھا
"میں نہیں جاؤ گی۔۔۔۔۔۔۔ اچھی بات ہے وہ آ جاۓ۔۔"وہ کانپتی ہوئی بولی۔۔۔
وہ امل کو ایسا کرتے دیکھ کر مجبورا    زبردستی سے اس کا بازو  گرفت میں لیتے اسے  اپنے کندھے پر ڈال گیا تھا۔۔۔۔۔اور تیزی سے بھاگنا شروع کر دیا تھا۔۔۔اس کے پاس اور کوئی چارا  نہیں تھا۔۔۔وہ بات سمجھنے کو تیار تک نہیں تھی۔۔اور وہ اس کا یوں ضد کرنا دونوں کے لیے خطرے سے خالی نہیں تھا
وہ ڈر پوک نہیں تھا۔۔۔۔اور نا ہی اسے ڈر لگ رہا تھا۔۔۔اسے علم تھا ان کے پیچھے کوئی عام انسان یا پولیس نہیں تھی۔۔۔وہ سب پولیس کے حولیہ میں بھیڑیے چھپے ہوۓ تھے۔۔۔جن سے اسے امل کو بچانا تھا۔۔۔
وہ چیختی چلاتی اسے مار رہی تھی۔۔
"چھوڑو مجھے ۔۔۔۔۔مجھے نہیں جانا۔۔۔۔۔"
۔لیکن اسے کوئی فرق نہیں پڑ رہا تھا اسے امل کو حفاظت سے یہاں لے جانا تھا۔۔
گاڑی  کی آوازیں قریب تر ہوتی جا رہی تھی۔۔۔جو یقینا امل کی آواز سن کر اسی طرف آ رہیں ہو نگے۔۔۔
وہ اندھا دھند بھاگ رہا تھا۔۔۔
کہ اچانک راستے میں پڑے پتھر سے ٹکرا کر وہ بری طرح منہ کے بل گرا تھا۔۔۔اور وہی امل کی بلند چیخ رات کے اس پہر خوفناک ثابت ہوئی تھی۔۔۔۔
گاڑیوں کی رفتار میں اضافہ مزید ہوا تھا۔۔۔
سڑک پر گرنے سے بری طرح اس کی بازو اور ہاتھ چھلےگے تھے۔۔۔
"امل ۔۔۔امل ۔۔تم ٹھیک ہو۔۔"۔۔وہ اپنی پروا کیے بغیر اس کی طرف فورا متوجہ ہوا تھا۔۔۔
وہ کراہ رہی تھی۔۔۔۔"کیا ہوا امل۔۔۔۔تم۔"۔وہ بولتا بولتا روکا تھا۔۔۔
اچانک اس کی نظر اس کے سر سے نکلتے خون کو دیکھ کر ٹھٹک گیا تھا۔۔
"خون۔۔۔۔امل۔۔۔"۔۔۔اس نے اس کے سر کی بیک پر ہاتھ لگایا تھا۔۔۔تو اس کا ہاتھ خون سے رنگا گیا تھا۔۔۔جو یقینا پاس پڑے پتھر سے ٹکرانے سے  ہوا ہو گا۔۔۔
یہ  جال  تھا  جس میں وہ دونوں بری طرح پھس چکے تھے ۔۔۔۔ایسے کیسے اتنے سارے پتھر راستے میں ہو سکتے ہیں۔۔۔
"امل ۔۔"۔۔وہ اس پر جھک کر بولا تھا۔۔۔
مگر اس کی آنکھیں تکلیف سے بند تھی۔۔۔۔۔۔اس نے اپنے ہونٹوں کو بیجے ہوۓ تھے۔۔

نیچے دئے ہوئے آنلائن آپشن سے پوری قسط پڑھیں۔ 


Online Reading

Related Posts

إرسال تعليق